میرے شوہر کی تنخواہ مناسب ہے پھر بھی ان کو حرام کی لت لگی ہوئی ہے۔ ان کی اپنی تنخواہ اور ’’اوپر کی کمائی‘‘ ملا کر ٹھیک ٹھاک آمدن ہے۔ ہمارے پاس رقم تو بہت ہے مگر برکت نہیں‘ ہر طرف پریشانی ہی پریشانی ہے۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! بہت عرصہ سے دل میں تھا کہ میں آپ کو خط لکھ کر اپنا غم سناؤں‘ مگر آج رہا نہیں جارہا بہت دل بھرا پڑا ہے‘ اگر آپ کو میری تحریر پسند آئے یا اس قابل سمجھیں تو میری بہت خواہش ہے کہ میری آواز دنیا تک پہنچے مگر میرا نام اور شہر کا تعلق ظاہر نہ کیجئے۔
اکتوبر کے مہینے میں میری نانی وفات پاگئیں اور بس پتہ نہیں پہلی مرتبہ اپنی نانی کو مردہ حالت میں دیکھا تو اس کے بعد زندگی عجیب سی ہونے لگی‘ چین ختم ہوگیا‘ ایک ہی بات بار بار ذہن میں آئے کہ دنیا کیا ہے؟ ہم کیا ہیں؟ کچھ نہیں‘ سب ختم ہوجائے گا۔ انسان بس ایک بند کتاب کی مانند ہے‘ بچپن میں کھلتی ہے اور بڑھاپے یا جوانی میں بند ہوکر چلی جاتی ہے۔ نانی کی وفات کے دس دن بعد میری کزن کی شادی تھی‘ دنیا کے رسم ورواج میں آکر بہت زیادہ خوش ہونے کی کوشش کی مگر ہر کسی کی آنکھیں چوری چوری روتی تھیں اور میرا تو پتا نہیں کیا حال تھا کہ آنسو رکتے ہی نہ تھے۔ بار بار ذہن میں پتہ نہیں کیوں یہ خیال آتا کہ میری نانی اپنی قبر میں خوش نہیں ہیں‘ بس یہی بات آتی کہ ان کی قبرٹھنڈی نہیں ہے۔ دماغ سے اس بات کو جھٹلاتی رہی مگر یہ بات دماغ سے نہ جاتی۔ اسی رات میری نانی میرے خواب میں آئیں وہ بہت زیادہ رو رہی تھیں‘ اور کہہ رہی تھیں (ف) میں بہت زیادہ تکلیف میں ہوں‘ میں پوچھتی ہوں کہ نانوں آپ کو کیا ہوا؟ تو کہتی ہیں کہ میں چغلیاں بہت کرتی تھی‘ میرا گلا اللہ نے پکڑلیا ہے‘ مجھے بچالو! پھر کیا محترم حضرت حکیم صاحب! زندگی کا ایک رخ سمجھ آنے لگا اور میں نے اپنی نانی اماں اور تمام مُردوں کیلئے استغفار شروع کردی۔ پھر خواب دیکھتی ہوں کہ میری نانی اماں بہت رو رہی ہیں اور مجھے کہتی ہیں کہ ہائے! میں بہت تکلیف میں ہوں‘ دیکھ میرا گلا‘ میرا جسم تپ رہا ہے۔ میں ان کو گلے لگا کر کہتی ہوں نانوں آپ مت روئیں میں ہوں نا آپ کے ساتھ مگر سمجھ نہیں آرہی میں آپ کو کیسے بچاؤں؟ پھر میں نے پڑھ پڑھ کر اپنی نانی کو ایصال ثواب کرنا شروع کردیا۔ پھر ایک رات میں نے دل میں سوچا کہ اب میری نانی کیسی ہوں گی؟پھر ایسا خوب دیکھا کہ میرا دل و دماغ کانپ گیا دیکھا کہ ایک قبر ہے جس میں سے ہائے ہائے کی آوازیں آرہی ہیں‘ دیکھتی ہوں کہ میری نانوں کے ہاتھ پاؤں باہر ہیں ‘ منہ باہر ہے اور بس پیٹ پر قبر کی مٹی ہے اور کہتی ہیں بہت عذاب ہے‘ بڑی تکلیف ہے‘ تیرا پڑھنا میرے تک پہنچ رہا ہے مگر تو اور زیادہ پڑھ‘ عذاب بہت ہے‘ میں کہتی ہوں نانوں کیوں تکلیف میں ہو‘ کہتی ہیں کہ جب مجھے دُرے مارے جاتے ہیں تو تکلیف بہت بڑھ جاتی ہے‘ ایک دم ڈر کے مارے میری آنکھ کھل جاتی ہے اور میں مزید پڑھنا شروع کردیتی ہوں‘ میں اپنی امی‘ باجی اور تمام گھر والوں کو کہتی ہوں کہ نانوں کیلئے زیادہ سے زیادہ پڑھیں مگر میری بات پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔ (پوشیدہ)
رشوت خور کی بیوی کا لرزا دینے والاخط
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری شادی کو 5 سال ہوچکے ہیں مگر شادی کے بعد شائد ہی کوئی دن میرا سکون سے گزرا ہو۔ شادی کے بعد ہر روز میرے اوپر مسائل کے پہاڑ ٹوٹتے رہے‘ گھر میں ہروقت عجب قسم کی نحوست رہتی ہے‘ شوہر شروع میں تو ٹھیک تھے‘ پھر ان کا رویہ تبدیل ہوا اور وہ بہت زیادہ جھگڑالو قسم کے بن گئے۔ چھوٹی چھوٹی بات پر جھگڑا شروع کردیتے ہیں جس کی وجہ سے میں بہت زیادہ پریشان رہتی ہوں۔ بہت ناجائز قسم کی گالیاں دیتے ہیں اور اب تو نشہ بھی شروع کردیا ہے۔ شادی کے ایک سال بعد اللہ تعالیٰ نے مجھے بیٹے کی نعمت سے نوازا‘ ہم سب بہت خوش تھے لیکن صرف آٹھ مہینہ بعد ہماری خوشیاں ختم ہوگئیں‘ میرے بیٹے کو ایک لاعلاج مرض لاحق ہوگیا جس کا دنیا میں کوئی علاج نہیں ہے۔ میرے بیٹے کا ہر مہینے اب خون تبدیل ہوتا ہے۔ میں خود بھی شادی کے بعد بیمار رہنے لگی ہوں کوئی نہ کوئی بیماری لاحق رہتی ہے‘ ایک بیماری ختم نہیں ہوتی دوسری شروع ہوجاتی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمارے اوپر سخت قسم کا جادو ہے اور وہ جادو ہے ’’رشوت اور حرام کی کمائی‘‘ بات دراصل یہ ہے کہ میرے شوہر ملتان میں نوکری کرتے ہیں۔ حالانکہ میرے شوہر کی تنخواہ مناسب ہے پھر بھی ان کو حرام کی لت لگی ہوئی ہے۔ ان کی اپنی تنخواہ اور ’’اوپر کی کمائی‘‘ ملا کر ٹھیک ٹھاک آمدن ہے۔ ہمارے پاس رقم تو بہت ہے مگر برکت نہیں‘ ہر طرف پریشانی ہی پریشانی ہے۔ میرے شوہر گھر میں خوب پیسے لاتے ہیں ہمیں پیسے آتے ہوئے تو نظر آتے ہیں مگر جاتے کہاں ہیں یہ آج تک معلوم نہ ہوسکا۔ مہینے کے شروع میں ہی پیسے ایسے جاتے ہیں جیسی مٹھی میں ریت رکھ کر مٹھی کھول دی جائے تو ریت فوراً نیچے گر جاتی ہے ایسے ہمارے پیسے ختم ہوجاتے ہیں۔ اب تو صرف میرے بیٹے پر مہینے کا تیس چالیس ہزار کا خرچہ آجاتا ہے۔میں نے کئی مرتبہ اپنے شوہر کو سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ سب آپ کی کمائی کا نتیجہ ہے۔ مگر انہیں میری بات بالکل بھی سمجھ نہیں آتی بلکہ اس بات پر ہماری روزانہ لڑائی ہوتی ہے۔ محترم حضرت حکیم صاحب! میری یہ تحریر عبقری رسالہ میں ضرور لگائیے گا تاکہ اگر کسی اور کی زندگی بھی صرف حرام کی کمائی کی وجہ سے جہنم بنی ہوئی ہے تو اسے عبرت حاصل ہوجائے اور شاید کوئی ایک بھی توبہ کرلے تو اس کی برکت سے میرے شوہر کو اللہ ہدایت دے دے۔ آمین ثم آمین۔ (پوشیدہ)
سود! مرنے سے پہلے عذاب میں مبتلا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرا اور عبقری کا ساتھ 2012ء کا ہے خود بھی پڑھتی ہوں اور دوسروں کو بھی پڑھنے کو دیتی ہوں۔ آپ عبقری میں لکھتے ہیں زندگی کے فائدے مشاہدے لکھیں تاکہ دوسروں کو فائدہ ہو اور آپ کے لیے صدقہ جاریہ بنے۔ میں مایوس ضرور ہوں مگر ناامید نہیں۔ اس کی ذات بہت رحیم وکریم ہے۔ میں نے عبقری اور آپ کی ذات سے صبر کرنا دوسروں کے کام آنا سیکھا۔ قارئین! میں تقریباً 72 سالہ بیوہ ہوں‘ میں نے بہت دکھی زندگی گزاری ہے اور گزار رہی ہوں۔ اگر میں تفصیل سے اپنے دکھ لکھنا شروع کردوں تو چار دن رات بھی کم ہیں۔ قارئین میرے دکھوں کی صرف ایک ہی وجہ ہے اور وہ ہے صرف سود۔ میں نے کاروبار کیلئے بینک سے زیور گروی رکھ کر پیسہ لیا۔ کاروبار تو نہ چلا‘ مگر سود دن بدن بڑھتا چلا گیا۔ گھر میں بیماریاں‘ پریشانیاں‘ تنگدستی‘ ہروقت کی بے چینی‘ ٹینشن صرف اس سود کی وجہ سے پیدا ہوگئیں۔ لاکھ کوشش کرتی ہوں کہ سود اتر جائے مگر یہ کمبخت اترنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ اپنے گھر سے کرائے کے گھر پر آچکی ہوں‘ چھوٹا سا گھر اس کا کرایہ ادا کرنا بھی بہت مشکل ہوتا جارہا ہے۔ سود کیلئے پیسے جمع کرتی ہوں‘ کبھی کرایہ پر‘ کبھی کسی ضرورت پر خرچ ہوجاتے ہیں۔ پریشان ہوں کہیں سود ساتھ لے کر نہ مر جاؤں‘ قبر کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔ میری قارئین سے گزارش ہے کہ جیسے بھی حالات ہوں کبھی سود پر پیسے نہ لیں۔ بے شک بے شک بے شک کوئی بھی اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے جنگ نہیں جیت سکتا۔قارئین! خدارا میرے لیے دعا کریں کہ مرنے سے پہلے مجھے سود سے نجات مل جائے۔(پوشیدہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں